السلام علیکم میرا درد سمجھ کر مجھے مشورہ دینا تنقید نہ کرنا میرا رشتہ نہیں ہو رہا تین چار جگہ سے ریجکٹ ہوگیا رشتہ کوئی کیا نقص نکالتا کوئی کیا کوئی شکل و صورت کا کوئی قد کا کوئی رنگ اور کوئی جاب کا اس وجہ مجھے بہت تکلیف ہے زہنی تکلیف بہت تنہائی کا شکار ہوں خود کو بےکار سمجھنے لگا ہوں اپنے وجود سے نفرت ہوگئی ہے سوچ سوچ کر سر درد ہوتا نہ نیند اتی نہ دن کو کسی چیز میں دل لگتا غصہ اتا چیزیں توڑ دیتا اس کا علاج بتادیں پلیز
وعلیکم السلام
جو لوگ تمہیں ریجیکٹ کررہے ہیں اور تنقید کررہے ہیں یہ ان کی اپنی سوچ ہے اس کا تمہاری حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے لہذا سب سے پہلے یہ بات اپنے دماغ میں بٹھالو۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ تم خوبصورت اور پرفیکٹ نہیں ہو مگر جب ان کے خلاف دشمنوں نے نفرت اپنے دل میں پالی تھی تب ان پر جادوگر ہونے اور جھوٹا ہونے تک کے الزامات لگائے تھے یہاں تک کہ انہیں قتل کرنے کے لیے سازشیں بھی کرڈالیں۔ کیا تم پر ایسی کوئی آفت نازل ہوئی ہے؟
کیا تمہاری ذہنی کنڈیشن اور اذیت اس بات سے ذیادہ ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کے کام کرنے کے دوران دی گئیں تھیں؟
کیا انہوں نے خود کو بےکار سمجھ کر اللہ کا کام کرنا چھوڑ دیا تھا؟
کیا انہیں لوگوں کی باتوں کی وجہ سے اپنے وجود سے نفرت ہوگئی تھی؟
کیا وہ تنہائی کا شکار ہوکر کام اور مشن ترک کر بیٹھے تھے؟
کیا وہ غصہ کرکے چیزیں توڑا کرتے تھے؟
اگر ان سب سوالات کے جوابات تمہارے پاس "ہاں" میں ہیں تو بے شک اپنا کام جاری رکھو بصورت دیگر غور کرو کہ تم لوگوں کو کنٹرل کرنا چاہتے ہو کہ وہ ویسا کریں جیسا تم چاہتے ہو ویسا سوچیں جیسا تم سوچتے ہو جو کہ ممکن نہیں ہے۔
جس طرح تمہیں خود پر پابندی پسند نہیں اسی طرح دوسرے انسانوں کو بھی خود پر پابندی پسند نہیں۔
ہر شخص اپنے اعمال کا ذمہ دار خود ہے اور تم بھی۔
لہذا لوگوں کو سوچنے دو جو وہ تمہارے بارے میں سوچتے ہیں اور تم وہ کرو اپنی زندگی میں جو تم کرنا چاہتے ہو۔
Your Value Does Not Decrease by Criticism of People Your Value Does Not Increase by Praises of People
You Are Always You - the Beautiful Human Made by ALLAH (اللہ)
ایک سڑک پر بلی جارہی ہو لوگ ہزار باتیں بنائیں گے مگر وہ بلی نہ اونچی ہوجائے گی اور نہ نیچے سوائے اپنے دماغ میں سوچتے رہنے سے اگر اس کو لوگوں کی باتیں سمجھ آنا شروع ہوجائیں کہ لوگ اس کے بارے میں کیا کہہ رہے ہیں۔
کیا سمجھے؟
تم لوگوں کے ایکشن کو نظرانداز کرو خصوصا ان کی باتوں کو جو تمہارے خلاف کرتے ہیں۔
تم سے سوال نہ ہوگا، ان سے اللہ خود نمٹ لے گا ان کے کالے گھٹیا کرتوتوں کے سبب لہذا خوشی مناو کہ ان کے تمہارے ساتھ برا سلوک کرنے کے بدلے تمہیں جنت میں کار، بنگلے، لگزری لائف اسٹائل، باغات، لیپ ٹاپ، موبائل فون وغیرہ مفت ملیں گے۔
کیا یہ انعام کافی نہیں ہے تمہارے صبر کرنے کے بدلے کہ چیزیں توڑ کر اپنا نقصان کررہے ہو؟
وَجَعَلْنَا بَعْضَكُمْ لِبَعْضٍ فِتْنَةً ۗ اَتَصْبِرُوْنَۚ وَكَانَ رَبُّكَ بَصِيْرًا
ہم نے تم لوگوں کو ایک دوسرے کے لیے آزمائش کا ذریعہ بنا دیا ہے کیا تم صبر کرتے ہو؟ تمہارا رب سب کچھ دیکھتا ہے