دنیا میں ہزاروں مذاہب موجود ہیں، اور ہر مذہب کے ماننے والے سمجھتے ہیں کہ وہی حق پر ہیں۔ لیکن اگر حقیقت کو دیکھا جائے تو سچ صرف ایک ہو سکتا ہے، کیونکہ سچائی کبھی بھی متضاد نہیں ہو سکتی۔ تو پھر کیسے معلوم کیا جائے کہ کون سا مذہب سچا ہے اور کون سا جھوٹا؟
1. سچ اور جھوٹ کو عملی طور پر پرکھنا ضروری ہے
آج تک مذاہب کے درمیان مناظرے، کتابی دلائل، فلسفیانہ بحثیں اور تبلیغی مہمات چلتی رہی ہیں، مگر اس سے کوئی واضح نتیجہ نہیں نکلا۔ ہر مذہب کے ماننے والے اپنے عقائد پر جمے رہے۔ لہٰذا، ایک عملی تجربہ ضروری ہے جو پوری دنیا کو حقیقت دکھا دے۔
2. ایک عملی حل: مذاہب کے بڑے پیشوا ایک میدان میں جمع ہوں
ایک ایسا عالمی اجلاس بلایا جائے جہاں دنیا کے تمام بڑے مذاہب کے رہنما، پادری، پنڈت، گرو، راہب، اور عالم اکٹھے ہوں۔ یہ اجلاس عوام، میڈیا، سائنس دانوں، اور سب کے سامنے کھلے میدان میں ہو تاکہ سب کچھ شفاف طریقے سے سامنے آئے۔
3. سچے خدا کا عملی مظاہرہ: چاند کے ٹکڑے کرنا
ہر مذہب کے پیشوا کو موقع دیا جائے کہ وہ اپنے خدا سے دعا کرے، فریاد کرے، جو مرضی عبادت کرے اور یہ کہے:
"اے ہمارے سچے خدا! اگر ہم حق پر ہیں تو اپنے قدرت سے چاند کے دو ٹکڑے کر دے تاکہ پوری دنیا یقین کر لے کہ ہمارا مذہب سچ ہے۔"
یہ ایک واضح، غیر مبہم اور براہِ راست تجربہ ہوگا جو کسی بھی قسم کے فلسفے، کتابی حوالوں یا انسانی تشریحات سے بالاتر ہوگا۔
4. نتیجہ کیا ہوگا؟
-
اگر چاند واقعی ٹکڑے ہو جائے تو یہ ایک ناقابلِ تردید ثبوت ہوگا کہ وہی مذہب سچا ہے، اور باقی سب مذاہب کو جھوٹا تسلیم کر کے پوری دنیا کو سچے مذہب میں داخل ہو جانا چاہیے۔
-
اگر چاند نہیں ٹوٹتا تو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ تمام مذاہب جھوٹے ہیں جنہوں نے دعویٰ کیا تھا، اور انہیں ہمیشہ کے لیے مسترد کر دینا چاہیے۔
5. کیا یہ ممکن ہے؟
اسلامی تاریخ میں ہمیں چاند کے ٹکڑے ہونے کا واقعہ ملتا ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک معجزے کے طور پر پیش آیا تھا۔ اگر آج بھی یہی معجزہ دنیا کے سامنے دہرایا جائے تو یہ ایک حتمی دلیل ہوگی کہ اللہ ہی سچا خدا ہے اور اسلام ہی سچا مذہب ہے۔
6. جھوٹے مذاہب کا خاتمہ کیسے ہوگا؟
-
اگر چاند کے ٹکڑے ہونے کا معجزہ سب کے سامنے ظاہر ہو جائے تو دنیا کے تمام جھوٹے مذاہب خود بخود ختم ہو جائیں گے۔
-
جو لوگ ضد اور ہٹ دھرمی پر قائم رہیں گے، انہیں دنیا کی سب سے بڑی حقیقت کا انکار کرنے والے سمجھا جائے گا۔
-
پھر دنیا میں صرف ایک سچا مذہب باقی رہے گا، اور انسانیت متحد ہو جائے گی۔
7. یہ تجربہ کیوں ضروری ہے؟
آج کے سائنسی دور میں لوگ ثبوت مانگتے ہیں، وہ کسی بھی مذہب کو صرف قصے کہانیوں یا پرانی کتابوں کی بنیاد پر قبول نہیں کرتے۔ لہٰذا، اگر دنیا میں ایک حتمی فیصلہ کرنا ہے تو اس کے لیے عملی اور واضح معجزہ سب کے سامنے آنا چاہیے۔
نتیجہ
اگر واقعی دنیا سچ کو قبول کرنا چاہتی ہے، تو یہ سب سے آسان اور سیدھا طریقہ ہے۔ مذاہب کے پیشوا کھلے میدان میں آئیں، دعا کریں، اور اپنے خدا سے اپنی سچائی ثابت کرائیں۔ اگر کوئی خدا حقیقت میں موجود ہے اور وہ چاہے تو چاند کے دو ٹکڑے کر سکتا ہے۔ اگر ایسا نہ ہو تو وہ مذہب جھوٹا ثابت ہو جائے گا۔ یہی طریقہ جھوٹے مذاہب کے خاتمے کا سب سے واضح اور قطعی حل ہے!